Posts

Showing posts from January, 2019

جمعہ مبارک کی سنتیں۔

Image
             FOR MORE ISLAMIC POSTS PLEASE CLICK ON: islamanameofsuccess.blogspot.com

قبر و حشر میں انسان کی تمنا

 قبر و حشر میں انسان کی تمنا سال 2019 یعنی آج :*  سال *2119* یعنی کل .   اب سے صرف سو سال بعد اس تحریر کو پڑھنے والا ہر شخص زیر زمین مدفون ہوگا .  الا ما شاء اللہ .  ہماری ہڈیاں ریزہ ریزہ ہوکر رزق خاک ہوچکی ہوں گی. تب تک ہماری جنت یا جہنم کا فیصلہ بھی معلوم ہوچکا ہوگا .  جبکہ اس دوران سطح زمین کے اوپر ہمارے چھوڑے ہوئے گھر کسی اور کے ہوچکے ہوں گے. ہمارے کپڑے کوئی اور پہن رہا ہوگا اور ہماری محنت اور محبت سے حاصل شدہ گاڑیاں کوئی اور چلارہا ہوگا .  اس وقت ہم کسی کے حاشیہ خیال میں بھی نہ ہوں گے . ... * بھلا آپ اپنے پڑ دادا یا پڑ دادی کے بارے میں کبھی سوچتے ہیں کیا* ....؟ تو کوئی ہمارے بارے میں کیوں سوچنے لگا ؟؟؟ آج زمین کے اوپر ہمارا وجود, جس کی بنیاد پر یہاں ہمارا ہر وقت کا شوروشغب, ہٹو بچو کی صدائیں اور ان گھروں کو آباد کرنے کے لیے ہماری محنت ومشقت, یہ سب کچھ ہم سے پہلے کسی اور کا تھا اور ہمارے بعد یقینی طور پر کسی اور کا ہونے والا ہے .   * کوئی ایسا ہونے سے روک سکتا ہے تو روک لے .*  اس دنیا سے گزرنے والی ہر نسل بم...

برکت کا وجود دلیل کے ساتھ

تحریر: عثمان غنی برکت کا وجود دلیل کے ساتھ کچھ لوگ انسانی زندگی میں  برکت کے وجود کو نہیں مانتے انکی نظر میں برکت نام کی کوٸی چیز نہیں ھوتی اور زیادہ تر لوگوں کا برکت کے وجود پر یقین تو کامل ھے لیکن وہ کسی کو اسکی دلیل نہیں دے سکتے۔ آپ نے کتوں اور بکریوں کو تو دیکھا ھوگا اور آپ کو یہ بھی پتا ھے کہ کتے بکریوں سے زیادہ بچے دیتے ھیں لیکن پھر بھی آپکو کتوں کی تعداد بہت کم نظر آٸیگی اور بکریوں کی بہت ھی زیادہ جبکہ بکریوں کو ذبح کرکے انکا گوشت بھی کھایا جاتا ھے لیکن اسکے باوجود بکریاں کتوں سے بہت زیادہ تعداد میں ھوتی ہیں۔ اب آپ سوچیں گے اسکی وجہ کیا ھے اور بکریوں میں برکت کیسے آٸی۔ سنیۓ بکریاں معمول کے مطابق رات کو جلد سو جاتی ہیں اور صبح سویرے اٹھ جاتی ہیں جو کہ نزول الٰہی کی رحمتوں اور برکتوں کا وقت ھوتا ھے لیکن اسکے برعکس کتے رات گٸے تک بھونکتے رھتے ہیں اور  صبح کے وقت سے پہلے سو جاتے ہیں۔ یہی وجہ ھے کہ کتوں کی نسل میں برکت نہیں ھوتی۔ آج ھم اپنے ماحول پر نظر دوڑاٸیں تو ھمیں یہ جان کر شرمندگی ھوگی کہ ھمارا حال بھی کتوں جیسا ھے ھم ساری رات جاگتے رھتے ھیں اور نماز...

کیا آپ چاھتے ھیں آپ سو سال تک جوان نظر آٸیں؟

تحریر: عثمان غنی کیا آپ چاھتے ہیں؟ ١۔ کہ آپ کے چہرے پر بڑھاپے کےآثار نہ آٸیں اور سو سال کی عمر تک آپ جوانوں کی طرح خوبصورت اور معصو م چہرے کے ساتھ رہیں اور ھر قسم کی جلد کی بیماریوں سے محفوظ رھیں۔ ٢۔آپ کی یاد داشت تیز ھوجاۓآپ کا دماغ ھر وقت تازہ دم رھے اور ھر قسم کی دماغی بیماری سے محفوظ رہیں۔ ٣۔آپ کی نظر بڑھاپے تک تیز رھے۔ ٤۔آپ ھر قسم کی معدہ جگر اور ھارمونز کی بیماریوں سے محفوظ رھیں۔ ٥۔آپ اللہ کے قریب ترین ھو جاٸیں اور آپ کی ساری جاٸز دعاٸیں قبول ھو جاٸیں۔ ٦۔آپ کو جھنم سے آزادی اور جنت کی گارنٹی دے دی جاۓ۔ ٧۔آپ کی رزق کی تنگی دور ھو جاۓ اور آپ لوگوں کی مدد کرنے والے بن جاٸیں۔ ٩۔آپ کے ھر جاٸز کام میں اللہ کی مدد اور برکت شامل ھو جاۓ۔ ١٠۔آپ کی لوگ دل سے عزت کرنے لگیں۔ ١١۔آپ کو حقیقت میں اللہ کا قرب مل جاۓ۔ ١٢۔آپ کو روحانی جسمانی بیماریوں سے نجات حاصل ھو جاۓ۔ ١٣۔ اور آپکی دنیا و آخرت بھترین ھو جاۓ تو چھو ڑ دیں ان کریم٬ لوشن آٸل٬ دواٸیوں اور مشینوں سے خوبصورت اور جلدی بیماریوں کا علاج جو فضول خرچی اور وقتی فاٸدہ ھے جنکا رزلٹ زیادہ سے زیادہ %١٠ اور وقتی ھے او...

اسلام امن و سلامتی کاعلمبردار ہے

تحریر: عثمان غنی اسلام امن و سلامتی کاعلمبردار ہے اللہ رب العزت مالک ارض و سماء کا یہ خاص کرم اولاد آدم پر ہے کہ انہیں اپنی پیدا کردہ تمام مخلوق پر برتری اور افضلیت عطا فرمائی اور ان کے اندر ایسی صلاحیتیں و قابلیت رکھی کہ جن سے تسخیر عالم کرسکیں ،انسانی شرافت اور بزرگی کواس طرح بھی بتایاگیا ہے چنانچہ ابوالبشر حضرت آدم علیہ السلام کی تخلیق کا واقعہ قرآن مجید اور دیگر آسمانی کتب میں موجود ہے پھر بنی آدم کی پیدائش کا مقصد بھی قرآن مجید میں موجود ہے ۔تمام مخلوقات میں انسان سب سے مکرم ہے۔ارشاد باری تعالیٰ ہے وَلَقَدْ کَرَّمْنَا بَنِیْٓ اٰدَمَ وَ حَمَلْنٰہُمْ فِیْ الْبَرِّ وَ الْبَحْرِ وَرَزَقْنٰہُمْ مِنَ الطَّیِّبٰتِ وَفَضَّلْنٰہُمْ عَلیٰ کَثِیْرٍمِّمَّنْ خَلَقْنَا تَفْضِیْلاً (القراٰن ،سورہ بنی اسرائیل-۱۷، آیت نمبر ۷۰)(ترجمہ)اور بے شک ہم نے اولاد آدم کو عزت دی اور ان کی خشکی اور تری میں سوار کیا اور ان کو ستھری چیزیں روزی دیں اور ان کو اپنی مخلوق سے افضل کیا(کنزالایمان)،اور ہم نے انسانوں کو عزت و کرامت کا تاج پہنایااور بحر و بر میں اسے غلبہ دیا ۔اور انسانی صورت کو حسن و جمال ...

اسلام میں حقوق کی ادائیگی کی اہمیت

تحریر: عثمان غنی اسلام میں  حقوق کی ادائیگی کی  اہمیت اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات ہے جس میں انسان کی زندگی سے متعلق ہر شعبہ کے احکام تفصیل کے ساتھ موجود ہیں۔ حقوق کا لین دین بھی انسان کی زندگی کاایک اہم حصہ ہے، ہر انسان اپنی زندگی میں حقوق کی ادائیگی اور وصولی کے غیر متناہی سلسلہ میں بندھا ہوا ہے، اس لحاظ سے یہ انسانی معاشرہ کا لازمی جزو ہے۔ حقوق کے لین دین کے معاملے میں معاشرے کا رویہ عام طور پر یہ ہوتا ہے کہ لوگ دوسروں سے اپنے حقو ق وصول کرنے میں انتہائی چستی اورتیزی دکھاتے ہیں لیکن جب دوسروں کے حقوق ادا کرنے کی نوبت آتی ہے تو اس میں کمی کوتاہی اور غفلت وسستی سے کام لیا جاتا ہے، ہر شخص کو اپنے حقوق کی فکر ضرور ہوتی ہے لیکن اپنے ذمے دوسروں کے حقوق سے غافل ہوتا ہے۔ معاشرے میں بسنے والے لوگوں کے درمیان اختلافات، لڑائیوں اور جھگڑوں کی ایک بہت بڑی وجہ بھی یہی رویہ ہے چنانچہ لوگ اپنے حقوق وصول کرنے کے لیے آپس میں دست و گریبان نظر آتے ہیں۔  قرآن و حدیث میں حقوق کی ادائیگی کی انتہائی سختی کے ساتھ تاکید کی گئی ہے، اس سلسلے میں اسلام کی تعلیمات اور ہدایات بہت واضح طور پر...

تم ایک بہترین امت ہو

تحریر: عثمان غنی کُنْتُمْ خَیْرَ اُمَّۃٍ اُخْرِجَتْ لِلنَّاسِ تَاْمُرُوْنَ بِالْمَعْرُوْفِ وَ تَنْھَوْنَ عَنِ الْمُنْکَرِ وَ تُؤْمِنُوْنَ بِاللّٰہِo (آلعمران 110:3) ’’تم ایک بہترین امت ہو، جو لوگوں کی اصلاح و ہدایت کیلئے ظاہر کی گئی ہو،  نیکی کا حکم دیتے ہو اور برائی سے منع کرتے ہو اور اللہ پر ایمان رکھتے ہو۔‘‘ آج ہمارے معاشرہ میں جو برائیاں ، خرابیاں اور تباہ کاریاں سرکش عفریت کی طرح سر اٹھائے کھڑی ہیں ان کا شمار کرنا ناممکن ہے اور انہوں نے ہمارے فکرو ذہن ، عقل و فہم اور دل و ددماغ کو ایک حیثیت سے ماؤف کرکے زندگی کی ہنگامہ خیزیوں سے کنارہ کش کر دیا ہے اور ہمیں ذلت و رسوائی ، خواری و ناداری کی نہ ٹوٹنے والی زنجیروں میں جکڑ دیا ہے۔ ہمارے دل و دماغ اس طرح کند ہو چکے ہیں کہ ہمیں معاشرہ میں کسی قسم کی کوئی برائی نظر ہی نہیں آتی ۔ ضلالت و گمراہی میں اس قدر ڈوبے ہوئے ہیں کہ حق کو دیکھنے ، سننے اور سمجھنے کی توفیق نہیں ۔ حق کو دیکھنے ، سننے اورسمجھنے سے اس قدر محروم ہیں جیسے ہمارے دل و دماغ اور کانوں پر مہر لگی ہو اورآنکھوں پر پردہ پڑا ہو بلکہ پردہ و مہر تو کیا یہاں تو بات قفل س...

حیا اور سادگی حسن اخلاق کی علامت ھے

تحریر: عثمان غنی حیا  اور  سادگی حسن اخلاق کی علامت ھے خدا تعالیٰ کی ایک صفت حیی ہے ، یعنی بہت زیادہ حیا دار ۔ جیسا کہ آنحضرت ﷺ نے فرمایا  ان ربکم تبارک وتعالیٰ حیی کریم یستحی من عبد اذا رفع یدیہ الیہ ان یردھما صفراً یعنی رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : تمہارا رب بہت باحیا ء اور کریم ہے ، جب اس کا بندہ اس کے سامنے اپنے دونوں ہاتھ اٹھاتا ہے تو انہیں خالی لوٹاتے ہوئے اسے اپنے بندے سے شرم آتی ہے ۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:۔ صبغۃ اللہ ومن احسن من اللہ صبغۃ ً   یعنی اللہ تعالی کا رنگ اختیار کرو اور اللہ سے رنگ و طریق کے لحاظ سے کون بہتر ہو سکتا ہے ۔ آنحضرت ﷺ نے فرمایا تخلقوا باخلاق اللہ یعنی اللہ کے اخلاق کے رنگ میں رنگین ہو جاؤ۔ اسی لئے اللہ تعالیٰ نے حیا کوانسان کی فطرت میں رکھ دیا ہے چونکہ دین اسلام ایک فطری دین ہے اس لئے اس میں حیا کی بہت تعلیم دی گئی ہے ۔ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا:"حیا ایمان کا حصہ ہے "۔ یعنی جس شخص میں جتنا ایمان ہوگا اس میں حیا بھی اتنا ہی ہوگا ۔ فرمان نبوی ﷺ ہے : "ہر دین کی ایک امتیازی علامت ہوتی ہے اور اسلام کا امتیاز حیا ہے "۔ مسلمان معاشرے ا...

کیا ہمارے اعمال اللہ کے عذاب کو دعوت دے رہے ہیں؟

تحریر: عثمان غنی کیا ہمارے اعمال اللہ کے عذاب کو دعوت دے رہے ہیں؟ ترجمہ " جب زمین اپنی پوری شدت سے ہلا ڈالی جائے گی اور زمین اپنے اندر کے سارے بوجھ نکال کر باہر ڈال دے گی اور انسان کہے گا یہ اسکو کیا ہو رہاہے اس روز وہ اپنے]اوپر گزرے ہوئے[حالات بیان کرے گی کیونکہ تیرے رب نے اسے ایسا کرنے کا حکم دیا ہوگا اس روز لوگ متفرق حالت میں پلٹیں گے تاکہ ان کے اعمال دکھائے جائیں پھر جس نے زرہ برابر نیکی کی ہوگی وہ اسے دیکھ لے گاجس نے زرہ برابر بدی کی ہو گیوہ اسے دیکھ لے گا"۔  بروز ہفتہ 8اکتوبر 2005 کو جب سورج طلوع ہوا تو قدرت نے یہ سارے تصورات مستقبل کی پلاننگ میں محو تصوراتی خیالات میں خوش گوار خواب سجائے ہوئے ، الزامات، بداعمالیوں کو ایک ہی جھٹکے میں زمین بوس کردیا 8 اکتوبر کی صبح ملک کے بالائی حصوں میں قیامت بن کر آئی ، پاکستانی ٹائم کے مطابق 08:بجکر 50منٹ پر 7.6 کے اس زلزے نے کئی شہروں کو اپنی لیپٹ میں لے لیا پل بھر میں ہی ہزاروں لوگ لقمہ اجل بن گئے اسلام آباد سمیت لاہور اور ملتان بھی اسکی لیپٹ میں آئے مگر آزاد کشمیر اور شمالی علاقہ جات مظفرآباد، باغ اور صوبہ سرحد کے ...

پردہ پوشی اللہ کی پسندیدہ نیکی

موجودہ دور میں ہماری اخلاقی برائیوں میں سے ایک  تحریر: عثمان غنی برائی یہ بھی ہے کہ ہم لوگ ہمہ وقت دوسروں کے عیوب و نقائص اور اُن کی کمیوں اور کوتاہیوں کے ٹٹولنے کے درپے لگے رہتے ہیں اور پھر جوں ہی کسی کی کوئی برائی یا عیب ہمارے ہاتھ لگتا ہے ہم پر سے کوا بناکر اسے ہوا میں اُڑا دیتے ہیں اور دوسرے کی تضحیک و استہزاء سے اپنے نفس کو سکون مہیا کرتے ہیں، یہ انتہائی گھٹیا اور رذیل صفت ہے جو ہمارے معاشرے میں بڑی تیزی کے ساتھ سرایت کرتی جارہی ہے۔حالاں کہ اسلام نے مسلمان بھائی کے عیب و نقص اور اُس کی کمی و کوتاہی کو چھپانے اور اس سے چشم پوشی کرنے کا حکم دیا ہے اور اس کو ظاہر کرنے اور اس کی پردہ دری سے شدید نفرت اور سخت ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ چنانچہ حضورِ اقدس صلی اﷲ علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ جو شخص کسی مسلمان کی پردہ پوشی کرے گا تو قیامت کے دن اﷲ تعالیٰ اس کی پردہ پوشی فرمائیں گے اور جو شخص کسی مسلمان کی پردہ کرے گا تواﷲ تعالیٰ قیامت کے دن اس کی پردہ دری فرمائیں گے۔ حضرت شعبی رحمۃ اﷲ علیہ فرماتے ہیں کہ ایک آدمی نے حضرت عمر بن خطاب رضی اﷲ عنہ کی خدمت میں آکر عرض کیا کہ میری ایک بیٹی ...