Posts

اسلام مکمل ضابطہ حیات ہے

تحریر: عثمان غنی  اسلام مکمل ضابطہ حیات ہے ویسے تو دور حاضر میں مختلف فتنے سر اٹھا رہے ایسے میں ایک فتنہ ہے انسانیت ہمارا مذہب ہے۔ یہ ایک نعرہ ہے جو اکثر وبیشتر سننے میں آتا ہے۔دراصل اس جملے کی بنیاد کچھ لبرل لوگوں نے رکھی ہے ان لوگوں کا عقیدہ کچھ اس طرح ہے ان کے مطابق اﷲ پاک حقوق اﷲ تو معاف کر دیں گے مگر حقوق العباد یعنی کے بندوں کے حقوق کبھی معاف نہیں کریں گے اس لیے یہ لوگ انسانیت کا درس دیتے ہیں مگر یہ نہیں جانتے کہ اسلام کی بنیاد ہیں حقوق اﷲ پر رکھی گئی ہے یعنی پہلی شرط اﷲ پاک کا شریک مت ٹھہراؤ اور انسانیت جس کے آج گن گائے جاتے ہیں یہ تو ہمارے اسلام کا حصہ ہے۔ دین اسلام جس میں جگہ جگی حقوق العباد کی تعلیم دی گئی اورتاکید کی گئی کہ اﷲ کے بندوں کے حقوق ادا کرنے ہیں۔حدیث مبارکہ میں نبی اکرم ﷺ کا فرما ہے،’’ تم میں سے کوئی اس وقت تک مسلمان نہیں ہوسکتا جب تک کوئی شخص تمہارے ہاتھ اور زبان سے محفوظ نہ رہے۔ اسلام ایک کامل دین ہے جس میں والدین سے لے کر رشتہ داروں اور پڑوسیوں ، نادار مسلمانوں تک کے حقوق بیان کردیے گئے ہیں۔دین اسلام کی تعلیمات ہمیں جابجا درس انسانیت دیتی نظر آ...

ایک اچھا مسلمان کون ہے؟

تحریر: عثمان غنی ایک اچھا مسلمان کون ہے؟  جب بھی ہم یہ سوچتے ہیں تو ہمارے ذہن کے پردے پر ایک ایسی تصویر ابھر آتی ہے جو ایک پانچ وقت صوم و صلوۃ کے پابند، سنت نبویﷺ کے عامل انسان کی ہوتی ہے ہاں لیکن پانچ وقت کے نمازی کو نماز غلط کاموں سے نہ روک سکے، پانچ وقت کے نماز پڑھنے والے مسلمان کی ضعیف ماں چارپائی پر پڑی اس کو آوازیں دیتی رہے لیکن اس کے پاس وقت نہ ہو کہ وہ ان کی باتیں سن لے ان کی کوئی ضرورت پوری کرے۔ وہ ہر سال حج کرتا ہے لیکن اس کا پڑوسی بھوکا رہتا ہے۔ وہ تلاوت تو کرتا ہے لیکن پاس اگر بیوی اپنی کوئی ضرورت بیان کردے تو وہیں بیٹھے بیٹھے اسے کو جھڑک دیتا ہے یہ جانتے ہوئے بھی کہ اﷲ اور رسولﷺ کیا فرماتے ہیں۔ تو کیا یہی مسلمان ایک اچھا مسلمان ہے؟ لوگوں میں اس کی عبادت کے چرچے ہوتے ہیں کہ فلاں نے اتنے حج کرلیے اتنے عمرے کرلیے ایسے نمازی، ایسے پرہیزگار انسان ہیں۔ اپنی ان عبادات کے ذریعے کیا وہ رضائے الہی حاصل کرنے میں کامیاب ہوجائے گا؟ جب کے اسے پیدا کرنے والی ماں کے لیے اس کے پاس دو گھڑی وقت نہیں ہوتا۔ اپنے فرائض سے غافل کیا یہ ایک اچھا اور بہترین مسلمان کہلانے کا حق دار ہے؟...

حقیقت وھی نہیں ھوتی جو نظر آرھی ھو۔

حقیقت وھی نہیں ھوتی جو نظر آرھی ھو۔ کسی محلے میں ایک امیر آدمی نے نیا مکان بنایا اور وہاں آکر رہنے لگا یہ امیر  آدمی کبھی کسی کی مدد نہیں کرتا تھا  اسی حلے میں کچھ دکاندار ایسے تھے جو خود امیر نہیں تھے لیکن لوگوں کی مدد کیا کرتے تھے ایک قصائی تھا جو اکثر غریبوں کو مفت اور بہت عمدہ گوشت دے دیا کرتا تھا .ایک راشن والا تھا جو ہر مہینہ کچھ گھرانوں کو ان کے گھر تک مفت راشن پہنچا دیتا تھا  ایک دودھ والا تھا جو بچوں والے گھروں میں مفت دودھ پہنچاتا لوگ مالدار شخص کو خوب برا کہتے کہ دیکھو اتنا مال ہونے کے باوجود کسی کی مدد نہیں کرتا ہے اور یہ دکاندار بے چارے خود سارا دن محنت کرتے ہیں لیکن غریبوں کا خیال بھی رکھتے ہیں کچھ عرصہ اسی طرح گذر گیا اور سب نے مالدار آدمی سے ناطہ توڑ لیا اور جب اس مالدار کا انتقال ہوا تو محلہ سے کوئی بھی اس کے جنازے میں شریک نہ ہوا. مالدار کی موت کے اگلے روز ایک ًغریب نے گوشت والے سے مفت گوشت مانگا تو اس نے دینے سے صاف انکار کردیا.... دودھ والے نے مفت دودھ سے صاف انکار کردیا. راشن والے نے مفت راشن دینے سے صاف انکار کردیا.. پتہ ہے کیوں؟؟؟؟؟؟ ان سب ...

ایک دن مرنا ھے آخر موت ھے۔۔۔

تحریر: عثمان غنی ایک دن مرناھے آخر موت ھے کرلے جو کرنا ھے آخر موت ھے یہ انسان کے اختیار میں میں ھے کہ وہ اپنی قبر حشر کو جنت کا باغ بنا لے یا جھنم کا گھڑا جس میں نہ تو روشنی ھو گی اور اژدھے جیسے سانپ بچھو اور جھنم کی آگ ھوگی اے انسان تو ھمیشہ یہی گمان کرتا ھے میں نے ابھی نہیں مرنا بوڑھے ھو کر توبہ کر لیں گے لیکن تو یہ بھل بیٹھا ھے اس موت نے نہ تو ایک لمحہ آگے ھونا ھے نہ پیچھے کیونکہ اسکا وقت مقرر ھے اور اس ظالم موت نے بڑھے بڑھے بادشاھوں طاقتوروں اور گھمنڈیوں کو مار ڈالا اور ایک لمحہ بھی نہ دیا۔ اسلیۓ آج وقت ھے جو نیک عمل کرنا ھے کرلے کیا پتہ اگلے لمحے زندگی وفا نہ کرے۔ اور موت تو بہت ظالم چیز ھے  اسکی سختی کو تو برداشت نہیں کر سکتا تو نے اگر صرف موت کو محسوس کرنا ھو تو تھوڑی دیر کے لیۓ اپنی سانس روک کر دیکھ تجھے رب یاد آجاۓ گا۔ ذرا سوچ اے انسان کیا منہ دکھاۓ گا اپنے خالق کو۔ میری وجہ سے اگر کسی کا دل دکھا ھو کوٸی قولی یا فعلی غلطی ھوگٸی ھو تو خدارا مجھے اللہ کی رضا کے لٸے معاف کر دیجیۓ کیونکہ مجھے اپنے خدا کے سامنے شرمندہ ھونے سے بہت ڈر لگتا ھے۔ دعاٶں میں یاد رکھیۓ گا...

آج وقت ھے اللہ کو منالو کل ھم مناٸیں گے اللہ نہیں مانے گا۔

تحریر: عثمان غنی انسان حقیقت میں نا شکرا ھے  ذرا سی تکلیف پہ اللہ کی  پاک ذات سےگلے شکوے کرنے لگتا ھے اور جب اللہ کرم فرماتا ھے بنی اسراٸیل کی طرح خدا تعالٰی کو بھی بھول جاتا ھے لیکن اللہ کی محبت کا انسان اندازہ نہیں لگا سکتا اتنی ناشکریوں اور نافرمانیوں کے بعد بھی قدرت رکھنے کے باوجود نہ تو ھمیں کوٸی سزا دیتا ھے اور نہ ھی اپنی نعمتیں چھینتا ھے اور جب بھی پکارو  اللہ ھماری فریاد ضرور سنتا ھے۔ آج اللہ ھمیں اپنی طرف بلاتا ھے اور ھم ایک نہیں سنتے منت لیکن مرنے کے بعد ھم پاک ذات کو مناٸیں گے لیکن وہ ھماری نہیں سنے گا کیونکہ تب توبہ کا دروازہ بند ھو چکا ھوگا۔مسلمان بھاٸیو آج وقت ھے لوٹ آٶ اپنے سوھنے خدا کی طرف نہیں تو پچھتاوے کے سوا کچھ نہیں ملے گا۔ اگر اللہ نے دنیا اور اسکے مال کو جمع کرنے کا حکم دیا ھوتا تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فاقے نہ کرتے اور انکے پاس کھجور کی چٹاٸی اور  لکڑی کا پیالہ نہ ھوتا۔ اگر دنیا ھی سب کچھ ھوتی تو یہ دنیا تو اللہ نے بناٸی ھی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لٸے ھے پھر ساری زندگی کیوں عملی طور پر سادگی اور دکھوں مصیبتوں م...

اسلام حقیقی کامیابی کا راستہ

Image

ادب جھک جانے سے ملتا ھے

Image