ایک دن مرنا ھے آخر موت ھے۔۔۔
تحریر: عثمان غنی
ایک دن مرناھے آخر موت ھے
کرلے جو کرنا ھے آخر موت ھے
یہ انسان کے اختیار میں میں ھے کہ وہ اپنی قبر حشر کو جنت کا باغ بنا لے یا جھنم کا گھڑا جس میں نہ تو روشنی ھو گی اور اژدھے جیسے سانپ بچھو اور جھنم کی آگ ھوگی اے انسان تو ھمیشہ یہی گمان کرتا ھے میں نے ابھی نہیں مرنا بوڑھے ھو کر توبہ کر لیں گے لیکن تو یہ بھل بیٹھا ھے اس موت نے نہ تو ایک لمحہ آگے ھونا ھے نہ پیچھے کیونکہ اسکا وقت مقرر ھے اور اس ظالم موت نے بڑھے بڑھے بادشاھوں طاقتوروں اور گھمنڈیوں کو مار ڈالا اور ایک لمحہ بھی نہ دیا۔
اسلیۓ آج وقت ھے جو نیک عمل کرنا ھے کرلے کیا پتہ اگلے لمحے زندگی وفا نہ کرے۔اور موت تو بہت ظالم چیز ھے اسکی سختی کو تو برداشت نہیں کر سکتا تو نے اگر صرف موت کو محسوس کرنا ھو تو تھوڑی دیر کے لیۓ اپنی سانس روک کر دیکھ تجھے رب یاد آجاۓ گا۔
ذرا سوچ اے انسان کیا منہ دکھاۓ گا اپنے خالق کو۔
میری وجہ سے اگر کسی کا دل دکھا ھو کوٸی قولی یا فعلی غلطی ھوگٸی ھو تو خدارا مجھے اللہ کی رضا کے لٸے معاف کر دیجیۓ کیونکہ مجھے اپنے خدا کے سامنے شرمندہ ھونے سے بہت ڈر لگتا ھے۔
دعاٶں میں یاد رکھیۓ گا۔
فی امان اللہ
Comments
Post a Comment