لمحہ فکریہ

 تحریر: عثمان غنی 
           لمحہ فکریہ!
         *پہلا احسان*     پیدا ھونے سے پہلےنہ ھی ھمارے بڑھوں نے ایسی کوٸی نیکی کی اور نہ ھم نے کہ اللہ پاک نے ھمیں بغیر محنت کے انسان بنا دیا اللہ چاھتا تو ھمیں جانور بھی بنا سکتا تھا۔ایک اللہ کے ولی جو کہ جانوروں کی زبانیں بھی سمجھتے تھے ایک دن زاروقطار رونے لگے مریدین نے پوچھا حضرت کیا ھوا ھمیں بتاٸیں آپ کیوں رو رھے ہیں۔انھوں نے فرمایا میں آج کہیں جا رھا تھا راستے میں کتے نے مجھے لا جواب کر دیا۔کتے نے میرا راستہ روکا اور کہنے لگا حضرت آپ اللہ کے ولی ہیں مجھے ایک بات کا جواب تو دے دیں میں نے کہا پوچھو۔اس نے کہا آپ نے پیدا ھونے سے پہلے ایسی کونسی نیکی کی تھی جو اللہ نے آپکو انسان اور مجھے کتا بنا دیا۔میں اسکا سوال سن کر لاجواب ھوگیا کیونکہ میرے پاس اسکا کوٸی جواب نہیں تھا اور اللہ کی عطا پہ مجھے رونا آگیا۔ذرا سوچیۓ ھمارا خالق کتنا عظیم و کریم ھے جس نے اپنی رحمت سے ھمیں اشرف المخلوقات بنادیا اسکا جتنا بھی شکر بجا لاٸیں کم ھے۔
*دوسرا احسان*دنیا میں کم و بیش ایک لاکھ چوبیس ہزار پیغمبر اور رسول آٸے لیکن اللہ کی شان اس پاک ذات نے ھمیں بغیر کسی نیکی اور امتحان کے اپنے حبیب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا امتی بنا کر ھم پر بہت بڑھا احسان اور فضل فرمایا۔
*تیسرا احسان*اللہ پاک نے ھمیں آزادی کی عظیم نعمت سے نوازا۔دنیاۓ عالم پر نظر دوڑاٸیں تو غلامی کی زندگی گزارنے والوں کے بارے دیکھ کر رونگٹے کھڑے ھو جاتے ھیںفلسطین ٬ چیچنیا٬ کشمیر ٬ برما وغیرہ کے لوگ بد ترین غلامی کی زندگی گزار رھے ہیں نہ انکی عزتیں محفوظ ہیں نہ جانیں اور نہ ھی وہ آزادی سے اللہ کی عبادت کر سکتے ہیں۔اللہ پاک کا کروڑ ھا شکر ھے کہ اس نے ھمیں آزادی کی نعمت سے نوازا۔
*چوتھا احسان*اللہ نے ھمیں سر کے بالوں سے لے کر پاٶں کے ناخن تک تمام اعضاء مکمل اور تندرست و توانا دیٸے انکی قدر ان سے پوچھو جو ان سے محروم ھیں اور اپنا سب کچھ بیچ کر ان کو حاصل کرنا چاھتے ہیں لیکن وہ ایسا نہیں کر سکتے۔
*پانچواں احسان*اللہ پاک نے ھمیں زندگی گزارنے کے لیۓ ھر طرح کی عظیم نعمتوں سے نوازا سانس لینے کے لیۓ آکسیجن٬پینے کے لیۓ پانی٬ کھانے کے لیۓ طرح طرح کے کھانے٬اناج کے لیۓ بارشروشنی کے لیۓ سورج چاند ستارےسردیوں میں گرم اور گرمیوں میں قدرتی ٹھنڈا پانیدودھ اور گوشت کے لیۓ جانورآسمانوں کو ھمارے لیۓ بغیر سہارے کے چھت بنا دیا۔زمین کو ھمارے لیۓ اعلٰی رھاٸش بنا دیا وغیرہ وغیرہ اگر ساری نعمتیں گننا چاھیں تو کبھی نہیں گن سکتے۔
*انسانی زندگی کا مقصد*
اللہ کی پاک ذات نے ان گنت نعمتوں سے نواز کر فرمایا!
”ترجمہ: بے شک ھم نے جنوں اور انسانوں کو اپنی عبادت کے لیۓ پیدا کیا۔(القرآن)”
لیکن افسوس صد افسوس انسان نے اپنی زندگی کےحقیقی مقصد کو بھول کر دنیا کو اپنے اندر ذخیرہ کر لیا جو کہ انسان کے ساتھ خود فنا ھونے والی ھے۔
”بے شک انسان جلدبازاور نا شکرا ھے۔(القرآن)”
انسان اپنی دنیاوی خواہشات کے پورا نہ ھونے پر اللہ سے گلے شکوے کرنا شروع کر دیتا ھے اور جس مقصد کے لیۓ دنیا میں آیا اسکو بھول کر دنیا کو ھی سب کچھ سمجھ کر بیٹھ گیا بلاشبہ انسان نا شکرا ھے۔اللہ کی پاک ذات ھر لمحہ انسان کو اپنی نعمتوں سے نوازے ھوۓ ھے چاھے وہ کتنا ھی برا کیوں نہ ھو کبھی بھوکا نہیں سونے دیا اور نہ اپنی نعمتوں سے محروم رکھا۔اور انسان کسی کے سامنے گناہ کرنے سے تو شرماتا ھے مگر اس کا ایمان اتنا کمزور اور اسکی سوچ اتنی حقیر ھے کہ تنہاٸی میں گناہ کرتے ھوٸے اسے رب بھول جاتا ھے اللہ نے انسان کو اشرف المخلوقات بنایا اور انسان اتنا گھٹیا ترین ھے کہ اپنے خالق سے زیادہ عام انسانوں سے حیا کرتا اور اللہ سے حیا نہیں کرتا۔
اے انسان ابھی وقت ھے اگلے لمحے کا پتہ نہیں اپنی زندگی کے مقصد کو پورا کرلے اور جتنا اپنے رحمٰن و رحیم خالق و مالک کو راضی کر سکتا ھے کر لے کیونکہ اسی سے تیری دنیاو آخرت میں کامیابی ھوگی۔اس دنیا میں بڑھے بڑھے آۓ موت نے انہیں بھی نہیں چھوڑا اور نہ کسی کو چھوڑے گی یہ موت اتنی ظالم ھے جو بھی اسے ملتا ھے جینا چھوڑ دیتا ھے۔نہ ھمارا مال ھمارا ھے اور نہ ھماری جان ھماری ھے کیونکہ یہ اللہ کی امانت ھے اور کفن کی کوٸی جیب نہیں ھوتی۔
اے میرے آقا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پیارے امتیو لوٹ آٶ اپنے رب کی طرف جو ھر کسی کو اپنی رحمتوں اور نعمتوں سے تو نوازتا ھے لیکن کسی کو اسکی برداشت سے زیادہ تکلیف نہیں دیتا۔ھماری کامیابی اللہ کے احکامات کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اسوہ حسنہ کے مطابق گزارنے میں ھے۔یاد رکھو اگر زندگی کا کوٸی مقصد نہ ھوتا تو اللہ ھمیں پیدا ھی نہ فرماتا اور نہ ھمیں اپنی عبادت کا حکم دیتا اور اپنے محبوب نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو ھمارے لیۓ عملی زندگی گزارنے کا حکم نہ دیتا اور نہ جنت و دوزخ بناتا۔
یاد رکھو ! تمھارے ھر ھر لمحے اور ھر ھر عمل کا حساب لیا جاۓ گا اور کوٸی عذر اور بہانہ قبول کیا جاۓ گا۔
یہ مال و دولت٬ پراپرٹی اور ھماری جھوٹی انا سب مٹی میں مل جاۓ گی آگے صرف نیک اعمال جاٸیں گے۔
فیصلہ تمھارے ھاتھ میں ھے قبر و حشر کو نیک عمل کرکے جنت کا باغ بنالو یا برے اعمال کرکے جھنم کا گھڑا۔
اللہ ھم سب کو دین اسلام پر پوری طرح عمل پیرا ھونے کی توفیق عطا فرماۓ اور ھمارا خاتمہ با الایمان فرماۓ۔آمین
پلیز سب کو صدقہ جاریہ سمجھ کر زیادہ سے زیادہ شیٸر کریں۔شکریہ
دعاٶں کا طالب: عثمان غنی

Comments