*اسلامی بنیادوں کی مضبوطی ھماری اولین ترجیح*


تحریر: عثمان غنی
*اسلامی بنیادوں کی مظبوطی ھماری اولین ترجیح*

بلاشبہ کسی بھی عمارت کی مظبوطی اور پاٸیداری اسکی بنیادیں ھوتی ھیں اگر بنیادیں ھی کمزور ھوں تو بڑھی سے بڑھی آراٸش و زیباٸش سے مزین عمارت بھی بہت جلد گر جاتی ھے اور یہی خوبصورت عمارت خود تو گرتی ھی ھے لیکن اپنے ساتھ ساتھ اپنے رہاٸشیوں کو بھی موت کے گھاٹ اتار دیتی ھے۔
اسلام ایک  سچا کھرا اور اللہ کا پسندیدہ دین ھے اور اسکی بھی کچھ بنیادیں ھیں
١۔کلمہ:  یہ صرف الفاظ کا مجموعہ نہیں بلکہ سچے دل سے اللہ کی وحدانیت اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اللہ کا آخری رسول ماننا ھے۔
٢۔ نماز: یہ وہ عبادت ھے جسکا سجدہ اللہ کو بہت پسند اور یہ معراج شریف کا انمول تحفہ ھے۔قیامت کے دن سب سے پہلے اس نماز کا سوال کیا جاۓ گا جو اس میں کامیاب ھوگیا وہ حقیقت میں کامیاب ھوجاۓ گا۔آج ھم اس عظیم تحفے کی قدر کو بھول گٸے ھیں۔
٣۔ زکٰوة: اتنا اچھا عمل ھے کہ جس سے غریبوں ٬ مسکینوں ٬ یتیموں اور تنگ دستوں کو انکی پریشانی کا احساس نہیں ھوگا اور وہ بھی سبھی کی طرح خوشی غمی میں برابر کے شریک ھوں گے اور ھمارا مال بھی پاک صاف ھو جاٸیگا لیکن افسوس ھم صرف اپنا مال جمع کرنے میں لگے ھوۓ کسی کی کچھ خبر نہیں حالانکہ ھمارا ھمسایہ بھوکا سوگیا تو اسکے بارے بھی سختی سے پوچھا جاٸیگا۔
٤۔ حج بھی ایک عظیم عبادت ھے اور صاحب استطاعت پر زندگی میں ایک بار فرض ھے۔ جب انسان اللہ کے حضور اپنے گناھوں کی معافی طلب کرتا ھے تو اللہ پاک اسے معاف فرما کر ایسے پاک فرما دیتے ھیں جیسے گناھوں سے پاک بچہ۔لیکن ھم مال بچانے کی خاطر اس فرض کو بھی بھول جاتے ھیں۔
٥۔ روزہ: اللہ کی رضا کے لٸے خود کو بھوکا رکھ کر اور جاٸز اور حلال چیزوں سے بھی منع رھنا اللہ کی محبت کی انوکھی مثال ھے لیکن افسوس لوگ اس فرض کو صرف چھوڑتے ھی نہیں بلکہ سر عام رمضان میں روزہ داروں کے سامنے کھاتے پیتے اور غیر شرعی کام کرتے ھیں جو کہ سراسر اللہ کے حکم کی نافرمانی اور گناہ عظیم ھے۔

 جب تک اسلام کی بنیادوں کا خیال رکھا جاۓ گا تب تک یہ ھمیں اپنے سایہ رحمت میں رکھیں گی لیکن جب ھماری لا پرواھی اور بد اعمالیوں کی وجہ سے ان میں دراڑیں پڑھ گٸیں یہ ھماری حفاظت کرنا چھوڑ دیں گی اور تباھی و بربادی ھمارا مقدر بن جاٸیگی اور یہ تباھی صرف اس دنیا کی حد تک نہیں ھو گی بلکہ ھماری دنیا ٬ قبر اور حشر میں ھمیں کہیں کا نہیں چھوڑے گی اور پچھتاوے اور ذلالت کے سوا ھمارے پاس کچھ نہ بچے گا اور ھمیں پھر کبھی اسکی تعمیر کا موقع نہیں ملے گا۔
جاگو مسلمانو آج وقت ھے اپنے ضمیر کو جھنجوڑو اور لوٹ آٶ اس رب کی طرف جو اپنی رحمتیں تو ھر لمحہ نچھاور کرتا ھے لیکن ھماری برداشت سے زیادہ ھمیں تکلیف نہیں دیتا۔
اللہ ھم سب کو صراط مستقیم پر چلنے کی تو فیق عطا فرماۓ۔آمین۔
براۓ مہربانی زیادہ سے زیادہ شٸیر کریں اور اپنی آخرت سنواریں۔شکریہ

Comments