اللہ ناراض کب ھوتا ھے؟ اور اللہ کے پسندیدہ بندے کون؟
تحریر: عثمان غنی
اللہ ناراض کب ھوتا ھے؟
اور اللہ کے پسندیدہ بندے کون؟
بندہ سمجھتا ھے میں نماز پڑھنے نہیں گیا لیکن اسکی کیا اوقات یہ نماز پڑھنے نہ جاۓ اصل میں اللہ اسے توفیق سجدہ ہی نہیں دیتا کیونکہ اللہ اس سے ناراض ھوتا ھے اس انسان کے کانوں سے اذان کی آواز تو ٹکراتی ھے لیکن اسکی روح تک نہیں پہنچتی۔
آج ھمیں کسی صدر ٬ وزیراعظم٬ ایم پی اے وغیرہ کی طرف سے شادی کا کارڈ آجاۓ تو ھم دوڑھتے ھوۓ جاتے ھیں اور فخر کرتے ھیں لیکن رب کاٸنات کا بلاوہ آجاۓ اور ھم نہ جاٸیں یہ کیسے ممکن ھے مگر اللہ کی ناراضگی انسان کو اللہ کے گھر آنے کی توفیق ھی نہیں دیتی۔
اللہ فرماتا ھے ھم نافرمانوں کے کانوں ٬ آنکھوں اور انکے دلوں پہ پردے ڈال دیتے ھیں انکی نافرمانیوں اور گناھوں کے سبب اور پھر یہ جگہ جگہ سر جھکاتے پھرتے ہیں اور ذلیل و خوار ھوتے ہیں انکے گناھوں سے ان کے دل اتنے کالے ھو چکے ھوتے ھیں کہ ان کو اچھاٸی براٸی میں فرق نظر نہیں آتا۔
جب ایسا وقت آجاۓ تو حدیث پاک کے مطابق ھمیں سچے دل سے توبہ کرنی چاھٸیے اور کثرت سے قرآن پاک کی تلاوت اور درود پاک پڑھنا چاھیۓ کیونکہ اس عمل سے دلوں کا زنگ اتر جاتا ھے اور انسان کو اچھاٸی براٸی میں فرق نظر آنے لگتا ھے اور اسکا دل ملامت کرنا شروع کر دیتا ھے۔
اللہ سے ھمیشہ یہی دعا مانگو اللہ کبھی اپنی بارگاہ میں جھکنے کی توفیق نہ چھینے نہیں تو انسان ساری زندگی انسانوں کا غلام بن جاتا ھے اور جگہ جگہ ماتھا ٹیکتا پھرتا ھے اور اسکی دنیا و آخرت تباہ ھو جاتی ھے۔
اگر اللہ سے محبت ھے تو اللہ سے یہی دعا کرو کہ اے اللہ ھمیں ھر وقت اپنا ذکر٬ شکر اور اچھی عبادت کی توفیق عطا فرما۔
- بے شک وہی انسان اللہ کے پسندیدہ ھوتے ھیں جنھیں اللہ اپنی پاک بارگاہ میں جھکنے کی توفیق عطا فرماتا ھے اللہ ھمیں اپنے پسندیدہ بندوں میں ھمیشہ رکھے۔آمین
Comments
Post a Comment